سکیورٹی ایکسچینج آف پاکیستان کے ایڈ یشنل ڈاریکٹر مارکیٹس سرویلینس ارسلان ظفر نے حساس دستاویز چوری کی جو بھارتی میجر گوروآریا تک پہنچی جن کی مدد سے اس ریٹارڈ بھارتی میجر نے سی پیک کے سربراہ عاصم باجوہ کے خلاف وی لاگ کیا اور پھر ایک پاکستانی صحافی احمد نورانی نے اپنی ویب سائٹ انہی معلومات کی بنیاد پر ایک مضمون لکھا اور یہ معلومات ٹویٹ بھی کیں ۔ یہ سب ڈ رامہ پاکستان کی فوج کو بدنام کرنے اور سی پیک کے پروجیکٹ کو نقصان پہنچانے کے لیے کیا گیا۔
Journalist Ahmad Norani
ارسلاان ظفرایڈ یشنل ڈاریکٹر مارکیٹس سرویلینس ھونے کی وجہ سے نادرا ریکارڈ تک بھی رسائی حاصل تھی۔ اس نے پہلے نادرا ریکارڈز سے عاصم باجوہ فیملی کے نام اور شناختی نمبرز چوری کیے، پھر ان شناختی نمبرز کی مدد سے ایس-ای-سی-پی کے ڈیٹا سے کمپنیوں کے نام اور حساس معلومات چوری کی۔
دی نیوز کی صحافی فخر درانی نے انہیں حاصل کرنے کے لیے ایس ای سی پی کو درخواست دی۔ یاد رہے کہ کمپنیوں کے نام اور ضروری معلومات نہ ھونے پرایس ای سی پی ڈیٹا نہیں دیتا۔ فخر درانی کی جانب سے عمارہ نامی ایک خاتون نے فیس آدائیگی کے بعد یہ دستاویز وصول کی
Lt Gen(r) Asim Bajwa
ارسلان نے ایس ای سی پی سے کمپنیوں کے ریکارڈز 21 جولائی کو نکالے اور 25 جولائی کو بھارتی رٹائئرڈ میجر نے باجوہ فیملیوں کی کمپنیوں پر وی لاگ کیا
بھارتی میجر گورو کے وی لاگ کے بعد احمد نورانی نے باجوہ فیملیوں کی کمپنیوں کے متعلق خبر شائع کی۔
اس پورے معاملے میں دوسرے کردار کمشنر شوکت حسین ہیں۔
Zafar Hajazi (Ex: Chairman SECP)
یاد رہے کہ ارسلان ظفر سابقہ چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کے بیٹے ھہیں۔ ظفر حجازی اور شوکت حسین مفرور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قریبی سمجھے جاتے ھیں۔ طفر حجازی کو شوگر ملز کیس کے ریکارڈز میں ٹمپرنگ کرنے پر جیل بھی ھو چکی ھے۔
Ex: Finance Minister Ishaq Dar
and Zafar Hajazi
ایس ای سی پی نے خبر شائع ھونے کے بعد انکوائری شووع کی تو ارسلان ظفر کا نام سامنے آیا۔ ارسلان ظفر نے برطانوی ویزے کے لیے سفارت خانے میں انٹرویو بھی دیا ھے۔
ظفر ارسلان کوانکوائری کمیٹی نے اس سارے معاملے کی تفتیش کے سلسلے میں16 ستمبر کوطلب کر رکھا ھے۔ ارسلان ظفر نے 17 ستمبر کو انکوائری کمیٹی کو رپورٹ پیش کرنی ھے۔
ارسلان ظفر کو جبری رخصت پر بیھج کر ان کا لیپ ٹیب پہلے ھی تحویل میں لے لیا گیا ھے۔
زرائع کے مطابق دستاویز لیک کے تانے بانے دی نیوز کے رپورٹر احمد نورانی اور ن-لیگ سے جا ملتے ھیں۔
0 Comments